صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں ایک نیا تجارتی معاہدہ یورپی یونین کے ساتھ طے کیا ہے، جس کے تحت امریکی مصنوعات پر عائد یورپی محصولات کو ختم کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کو امریکی معیشت کے لیے ایک بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے، جس سے امریکی برآمدات میں اضافہ متوقع ہے۔ [1]
تاہم، دوسری جانب صدر ٹرمپ نے روس کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے روس پر 100 فیصد محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے، اگر روس یوکرین پر اپنی جارحیت کو نہیں روکتا۔ اس کے علاوہ، بھارت سے درآمد ہونے والی مصنوعات پر 25 فیصد محصولات نافذ کر دی گئی ہیں، جس سے بھارت پر سالانہ تقریباً 96,000 کروڑ روپے کا بوجھ پڑنے کا امکان ہے۔ [2][3]
صدر ٹرمپ کی ان پالیسیوں سے عالمی تجارتی تعلقات میں تناؤ بڑھ رہا ہے، اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ اقدامات عالمی معیشت پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔ سرمایہ کاروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ موجودہ صورتحال پر گہری نظر رکھیں اور اپنے سرمایہ کاری کے فیصلے احتیاط سے کر