Sukhoi (سوخوئی) 🇷🇺
روس کی ایک مشہور اور معتبر طیارہ ساز کمپنی ہے، جس کا شمار دنیا کی ان چند دفاعی کمپنیوں میں ہوتا ہے جو جدید ترین لڑاکا طیارے بنانے میں مہارت رکھتی ہیں۔ یہ کمپنی نہ صرف روس بلکہ دنیا بھر کی فضائی افواج کو اپنے قابلِ اعتماد، طاقتور اور جدید لڑاکا طیاروں سے مسلح کرتی ہے۔ سوخوئی کے تیار کردہ طیارے آج بھی کئی ممالک کی فضائی طاقت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں۔ Sukhoi کمپنی کی بنیاد سن 1939 میں سوویت یونین کے مشہور طیارہ ساز انجینئر Pavel Sukhoi نے رکھی۔ اس کا پہلا طیارہ Su-2 تھا، جو دوسری جنگ عظیم میں استعمال ہوا۔ جنگ کے بعد سوخوئی نے مسلسل ترقی کی اور بالآخر 1950 اور 60 کی دہائی میں اس نے کئی سپر سونک (آواز سے تیز رفتار) طیارے تیار کیے، جن میں Su-7 اور Su-17 نمایاں ہیں۔ Sukhoi نے وقت کے ساتھ ساتھ کئی انقلابی طیارے تیار کیے، جیسے Su-27 Flanker یہ چوتھی نسل کا لڑاکا طیارہ تھا جسے سوویت یونین نے امریکی F-15 Eagle کے مقابلے میں بنایا۔ Su-27 اپنی رفتار، چالاکی، اور طویل رینج کے سبب مشہور ہوا۔Su-30 یہ Su-27 کا دو نشستوں والا جدید ورژن ہے جو فضائی برتری کے ساتھ ساتھ زمینی اہداف پر حملے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔ اسے بھارت، چین، وینزویلا اور دیگر کئی ممالک نے خریدا۔ Su-34 یہ ایک جدید بمبار اور جنگی طیارہ ہے جو Su-27 کے فریم پر مبنی ہے لیکن اس میں دو پائلٹ شانہ بشانہ بیٹھتے ہیں۔ یہ طیارہ طویل فاصلے تک بھاری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔Su-35 یہ پانچویں نسل سے قریب تر چوتھی پلس نسل کا طیارہ ہے۔ اس کی رفتار، اسٹیلتھ خصوصیات، اور انتہائی چالاکی نے اسے روس کی فضائی طاقت کا تاج دار بنا دیا ہے۔Su-57 (PAK FA) یہ روس کا پہلا مکمل طور پر پانچویں نسل کا اسٹیلتھ لڑاکا طیارہ ہے، جو امریکہ کے F-22 Raptor اور F-35 کے مقابلے میں تیار کیا گیا ہے۔ اس میں جدید ترین ریڈار، سینسر فیوژن، اور سپر کروز صلاحیت شامل ہیں۔ Su-57 کو مستقبل میں روسی فضائیہ کی ریڑھ کی ہڈی بنانے کا منصوبہ ہے۔ Sukhoi کے طیاروں کی ایک نمایاں خصوصیت ان کی سپر مینویریبیلٹی (super-maneuverability) ہے، یعنی یہ طیارے جنگی فضا میں غیر معمولی حرکات کر سکتے ہیں جیسے "Cobra maneuver" اور "Kulbit"۔ ان کی یہ خصوصیت انہیں فضائی ڈاگ فائٹ میں برتری عطا کرتی ہے۔ Sukhoi نے نہ صرف روس بلکہ بھارت، چین، ملائیشیا، وینزویلا، الجزائر، اور دیگر ممالک کو بھی اپنی مصنوعات فروخت کی ہیں۔ بھارت کا Su-30MKI اس سلسلے کی سب سے کامیاب کڑی ہے، جو روس اور بھارت کے باہمی تعاون سے تیار ہوا۔ یہ طیارہ بھارت کی فضائیہ کی مرکزی قوت بن چکا ہے۔ Sukhoi ایک ایسا نام ہے جو طاقت، اعتماد، اور جدت کی علامت بن چکا ہے۔ اس کے طیارے دنیا بھر کی فضائی افواج میں نہ صرف استعمال ہو رہے ہیں بلکہ ان کی موجودگی دفاعی توازن میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اگرچہ مغربی دنیا میں F-22، F-35 جیسے طیاروں کو برتری حاصل ہے، لیکن سخوئی کی سادگی، سخت جانی، اور غیر معمولی کارکردگی اسے ایک ناقابلِ نظرانداز قوت بناتی ہے