مجوزہ امن منصوبے کے اہم نکات:
👉 جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی:
جنگ فوری طور پر ختم ہوگی۔
اسرائیلی فوج مخصوص لائنوں تک پیچھے ہٹ جائے گی۔
72 گھنٹوں میں تمام یرغمالی رہا ہوں گے۔
بدلے میں اسرائیل 250 عمر قید قیدی، 1,700 غزہ کے قیدی اور 15 افراد کی لاشیں فی اسرائیلی یرغمالی واپس کرے گا۔
👉 حماس کے لیے شرائط:
تشدد چھوڑنے والے اراکین کو عام معافی۔
جو غزہ چھوڑنا چاہیں، محفوظ راستہ دیا جائے گا۔
حماس کو حکومت میں کوئی کردار نہیں ملے گا۔
👉 انسانی امداد اور تعمیر نو:
امداد اقوامِ متحدہ اور دیگر غیر جانبدار اداروں کے ذریعے فوری شروع ہوگی۔
رفح کراسنگ کھلے گی، ہسپتال، بنیادی ڈھانچے اور ملبہ ہٹانے پر زور۔
👉 حکمرانی:
غزہ ایک عبوری فلسطینی ٹیکنوکریٹک کمیٹی چلائے گی۔
"بورڈ آف پیس" ٹرمپ کی قیادت میں نگرانی کرے گا (ساتھ میں ٹونی بلیئر)۔
یہ باڈی سکیورٹی اور ترقیاتی فریم ورک سنبھالے گی جب تک اصلاح شدہ فلسطینی اتھارٹی ذمہ داری نہ لے لے۔
👉 معاشی پہلو:
ٹرمپ کا معاشی منصوبہ روزگار اور سرمایہ کاری لائے گا۔
خصوصی اکنامک زون قائم ہوگا۔
کسی کو غزہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔
👉 سکیورٹی:
غزہ مکمل طور پر غیر مسلح ہوگا۔
امریکی اور اتحادی پولیس کو تربیت دیں گے اور سرحدی سکیورٹی سنبھالیں گے۔
👉 مستقبل کا راستہ:
اگر حماس تاخیر کرے تو امداد صرف "دہشت گردی سے پاک" علاقوں میں دی جائے گی۔
بین المذاہب مکالمہ شروع ہوگا۔
❓ مگر ریاست کے قیام (Statehood) کا کوئی ذکر اس منصوبے میں شامل نہیں۔
#Gaza #PeacePlan #Trump #Netanyahu #Israel #Hamas #MiddleEast