ایک حیران کن اعلان میں سابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ ٹرمپ نے چین کے ساتھ امریکا کی تجارتی پالیسی میں بڑی تبدیلیوں کا اعلان کیا ہے، جو دونوں معاشی طاقتوں کے درمیان تعاون کے ایک نئے دور کی شروعات ثابت ہوسکتی ہے۔

🔹 اہم تجارتی تبدیلیاں

چینی مصنوعات پر ٹیرف 57٪ سے کم ہوکر 47٪ رہ جائیں گے، جس سے امریکی کمپنیوں اور صارفین پر مالی دباؤ کم ہوگا۔

فینٹینیل سے متعلق درآمدات پر ٹیرف 20٪ سے کم ہوکر 10٪ ہوجائیں گے، جو منشیات سے متعلق مسائل پر دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعاون کی نشاندہی کرتا ہے۔

دونوں ممالک ایک طویل مدتی تجارتی فریم ورک کی جانب بھی بڑھ رہے ہیں، جس کا مقصد تعلقات کو مستحکم کرنا اور سرمایہ کاری میں اضافہ کرنا ہے۔ اس معاہدے کے تحت چین امریکی سویابین درآمدات دوبارہ شروع کرے گا، جب کہ امریکا ریئر ارتھ مٹیریلز پر ایک سال کے لیے پابندیوں میں نرمی کرے گا۔

💹 مارکیٹ کا ردعمل

عالمی مارکیٹوں نے مثبت ردعمل دیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف میں کمی بین الاقوامی تجارت کے لیے ایک مضبوط بُلیش سگنل ہے۔ اس سے مہنگائی میں کمی، سپلائی چین میں بہتری اور مینوفیکچرنگ، سیمی کنڈکٹرز اور زراعت کے شعبوں کو سہارا ملے گا۔

🌐 ایک اسٹریٹجک ری سیٹ

ماہرین کا خیال ہے کہ یہ قدم صرف پالیسی تبدیلی نہیں بلکہ امریکا–چین تعلقات میں ایک نئی شروعات ہے، جہاں مقابلے کے ساتھ تعاون بھی بڑھایا جائے گا۔ اگر مذاکرات کامیاب رہے تو ٹیکنالوجی اور صاف توانائی کے شعبوں میں نئے مواقع سامنے آسکتے ہیں۔

⚖️ مستقبل کا منظرنامہ

ابھی کچھ خدشات باقی ہیں، مگر مارکیٹ کا ابتدائی ردعمل امید افزا ہے۔ ایشیائی انڈیکسز میں تیزی دیکھنے میں آئی، جب کہ کموڈیٹیز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

ٹرمپ کا یہ اعلان عالمی تجارت کو ٹکراؤ سے نکال کر عملی اور تعاون پر مبنی معاشی شراکت داری کی طرف لے جا سکتا ہے۔

$ETH

$FLOKI

$BTC