عرب سفارتکار کے مطابق: دوحہ حملے کے بعد یرغمالیوں کے مذاکرات کو آگے نہیں بڑھایا گیا، قطر اسرائیل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔
مذاکرات دوبارہ شروع کرنے سے پہلے قطر نے اسرائیل سے سرکاری طور پر معافی کا تقاضا کیا ہے۔ تاہم، اسرائیل نے دنیا کے سامنے ایسی معافی دینے میں کوئی خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
اسی دوران، مصر نے اکیلے ثالثی کرنے کی کوشش کو مؤخر کر دیا ہے کیونکہ اس کا ماننا ہے کہ قطر کا کردار اہم ہے اور یہ کوشش مشترکہ طور پر آگے بڑھائی جانی چاہیے۔ سفارتکار کے مطابق، حماس نے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اسرائیل اور امریکا اس "معافی کے مسئلے" سے کس طرح نمٹتے ہیں۔