سنہ 2016 میں امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی کی کوریج کرنے والے ایک تجربہ کار صحافی جیف سٹین کو ایک خبر ملی کہ ایک چھوٹی انشورنس کمپنی جو ایف بی آئی اور سی آئی اے ایجنٹس کو مالی نقصان سے بچنے کے لیے انشورنس فروخت کرنے میں مہارت رکھتی ہے، کو ایک چینی فرم کو فروخت کر دیا گیا ہے۔
اس حوالے سے باخبر کسی ذریعے نے مجھے براہ راست فون کیا اور کہا کہ ’کیا آپ جانتے ہیں کہ انشورنس کمپنی جو انٹیلیجنس اہلکاروں کی انشورنس کرتی ہے وہ چینیوں کی ملکیت ہے؟‘
ان کے مطابق یہ سن کر تو ’میں دھنگ رہ گیا۔‘
سنہ 2015 میں انشورنس کمپنی ’رائٹ یو ایس اے‘ کو فوسن گروپ نے خاموشی سے خرید لیا تھا۔ یہ ایک نجی کمپنی ہے جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ اس کا چینی قیادت سے بہت گہرا تعلق ہے۔
امریکی خدشات فوری طور پر واضح ہو گئے کیونکہ ’رائٹ یو ایس اے‘ امریکہ کے کئی اعلیٰ خفیہ اداروں کے ایجنٹس اور انٹیلیجنس اہلکاروں کی ذاتی تفصیلات کی رازدار تھی۔
امریکہ میں کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس معلومات تک کس کی رسائی ہو سکتی ہے۔
رائٹ یو ایس اے اس حوالے سے واحد کمپنی نہیں کہ جسے یوں چپکے سے کسی اور ملک کے ادارے کو فروخت کر دیا گیا ہو۔


